انٹر نیٹ کہانی


انٹر نیٹ کہانی



انٹرنیٹ کا آغاز سب سے پہلے ریاست ہائے متحدہ میں کیلیفورنیا میں 
1960 کی دہائی کے آخر میں ہوا تھا۔

ارپانیٹ نے یکم جنوری 1983 کو ٹی سی پی / آئی پی کو منتخب کیا، 
اور وہاں سے سانئس دانوں  نے "نیٹ ورک کا نیٹ ورک" ایک جگہ جمع کرنا شروع کیا جو کہ جدید انٹرنیٹ میں تبدیل ہوگیا۔ اس کے بعد آن لائن سٹم نے 1990 میں پوری دنیا میں ایک اور قابل شناخت شکل اختیار کی،اس کی جدت میں مزید اضافہ تب ہوا جب کمپیوٹر ایک سائنس دان ٹم برنرز لی نے پوری دنیا کے لیے ورلڈ وائڈ ویب ایجاد کیا۔ 
اور ہائپر ٹیکسٹ دستاویز کو انفارمیشن سسٹم سے منسلک دیا،

انٹرنیٹ کا بنیادی مقصد ایک دوسرے سے جڑے ہوئے کمپیوٹر نیٹ ورک کا ایک ایسا نظام قائم کرنا تھا. کیونکہ شروع میں انٹرنیٹ کو امریکی محکمہ دفاع کے نیٹ ورک کے طور پر استعمال کیا جارہاتھا. تاکہ اس سروس کا تعلق تمام دنیا  کے ساتھ قائم کیا جاسکے خواہ وہ سائنس دانوں سکول کالج یونیورسٹیاں ہوں یا فرد خواہ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے اس کا تعلق رکھتا ہو۔

اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ یہ انٹرنیٹ سروس سائنس دانوں اور  محقیقین کے مابین تعلق اور پیغام رسانی کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔

اعادو شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 4.33 بلین سے زیادہ 
لوگ بلکل آسانی سے  انٹرنیٹ کو استعمال کر رہے ہیں۔ پوری دنیا کی 57 فیصد آبادی کو انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ پوری دنیامیں 3.9 بلین منفرد موبائل انٹرنیٹ صارفین موجود ہیں اور آنے والے وقت میں صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا،جو ساری دنیا کی آبادی کا 51 فیصد حصہ بنتی ہے۔

مجھے یہ کہتے ہوئے عجیب لگ رہا ہے کے انٹر نیٹ کی ابتدا مغرب سے ہوئی.اور اُنہوں نے اس کا استعمال عسکری مقاصد کے حصول کے لیے کیا،اور پھر انہوں نے اس سہولت کو صرف اپنے تک ہی نہیں رکھا.بلکہ اس اہم سہولت کو پوری دنیا میں پھیلا دیا.پھر ایک وقت آیا کے مغرب نے انٹرنیٹ کے اسعتمال کو تعلیمی مقاصد کے لیے بھی استعمال کرنا شروع کردیا جس کی وجہ سے سکول کالجوں اور یونیورسٹیوں کو انٹرنیٹ کی سہولیات سے آرستہ کیا گیا.

پاکستان میں پہلی بار ڈائل اپ ای میل خدمت ڈیجکوم پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ نے 1992میں متعارف کروائی تھی۔ پہلی ڈائل اپ انٹرنیٹ سروس بھی پاکستان میں 1994 میں شروع ہوئی تھی،
مجھے یہ کہتے ہوئے بہت شرمندگی ہو رہی ہے.کہ مغرب سے آئی ہوئی چیز جب مشرق میں پہنچی تو اس کا حلیہ ہی بگڑ گیا.
مغرب نے انٹرنیٹ کا استعمال تعلیمی مقاصد کے لیے کیا.لیکن 
پاکستان کی عوام نے انٹرنیٹ کا استعمال صرف سوشل ایکٹیوٹیز کے لیےکیاہے.

میں یہاں ایک واقعہ آپ سے شئیر کرتا چلوں.1999 میں میں ایک نیٹ کفیے پر کام کرتا تھا ایک سخص ہمارے نیٹ کفیے پر کچھ دیر کے لیے انٹر نیٹ استعمال کرنے آیا تھا.جب وہ انٹر نیٹ استعمال کرکے کاونٹر پر فیس جمع کروانے آیا تو میری طرف حیرت سے دیکھ کر کہنے لگا.
میرا تعلق یو۔کے سے ہے.اور ہمارے وہاں انٹر نیٹ کا استعمال تعلیمی ضروریات کے لیے کیا جاتا ہے،نوجوان طلب علم اپنے تعلیمی نصاب کی پڑھائی کے لیے انٹر نیٹ کا استعمال کرتے ہیں.جبکہ یہاں تو معاجرہ ہی الگ ہے.

یہاں کے نوجوان تو انٹر نیٹ پر پورن فلمز اور گانے وغیرہ دیکھتے نظر آتے ہیں.آنے والے وقت میں تو پاکستان کی عوام کو انٹر نیٹ کا غلط استعمال کرتا  دیکھ رہا ہوں.

وہ دو لائنوں میں مجھے بہت بڑی بات کہہ کے چلا گیا.وقت گزرتا گیا اور انٹر نیٹ کے استعمال میں مزید نئی ایجادات رونما ہوتی گئی.
پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ فیس بک، جیسی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کو 2004 میں لانچ کیا گیا تھا عوام کے استعمال کے لیے 26 ستمبر 2006 میں مکمل طور پر کھول دیا گیا، پوری دنیا میں فیس بک کے 800 ملین سے زیادہ متحرک صارفین ہیں.

اس کے بعد فیس بک انتظامیہ نےفیس بک استعمال کرنے کی حد عمر 
13 سال اور اس سے زیادہ رکھ دی۔
 صرف پاکستان میں فیس بک کے صارفین کی تعداد مارچ 2019 میں 
پاکستان میں 317 467 فیس بک صارفین تھے،جو کہ اس کی مکمل آبادی کا 15 فیصد تھا۔ ان میں زیادہ تعداد مردوں کی تھی - 81٪۔ 18 سے 24 سال تک کے لوگ سب سے بڑا صارف گروپ
 تھی.12 300 000

ان اعادوشمار کو دیکھنے کے بعد مجھے اُس سخص کی بات یاد آئی 
جو یہ کہہ چلا گیا تھا. کے آنے والا وقت میں انٹر نیٹ کا غلط  استعمال ہوگا.آپ دیکھ سکتے ہیں کے ہمارے یہاں چھوٹے بچوں کی بھی فیس بک آئی ڈی بنی ہوئی ہے.اور بچے سارا سارا دن فیس بک استعمال کرتے نظر آتے ہیں.

یہ تو ابھی ایک سوشل ویب سائٹ کے اعادوشمار میں نے آپ سے شئیر کیے.اس کے علاوہ انساگرام،ٹویٹر ،وٹس ایپ، استعمال کرنے والوں 
کی تعداد بلینز میں ہے.


اب تو حالات یہ ہیں کے چھوٹا بچہ بھی اگر روتا ہے تو آجکل کی مائیں موبائل انٹرنیٹ تھما دیتی ہیں.

مغرب نے انٹر نیٹ کا استعمال تعلیمی ناخندگی کو دور کرنے کے لیے کیاتھا.جب کے ہم انٹر نیٹ کا استعمال ٹائم ضائع کرنے کے لیے کرتے 
ہیں. 


Post a Comment

2 Comments

  1. نائس انفارمیشن
    اور یہ بات بالکل درست ہے کہ آج کل کے روتے ہوئے بچوں کو چپ کرانے کے لئے بھی انٹرنیٹ کا سہارا دیا جاتا ہے

    ReplyDelete