ڈینگی بخار

ڈاکٹر فریدہ مسعود

آج ایک اہم موضوع پر گفتگو ہو گئ 

      ۔۔۔۔۔۔۔ *ڈینگی*.. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.1.ڈینگی بخار کیا ہے 

.2.یہ کیوں ہوتا ہے

.3.اس بخار میں کیا کیفیت ہوتی ہے

.4.اس کی کیا تدبیر کرنی چاہئے

سب سے پہلے ہم یہ دیکھتے ہیں یہ کیا ہے یہ ایک  خاص قسم کے مچھر کے کانٹے سے پھیلتا ہے یہ مچھروں کی قسم ایڈس کے کاٹنے سے ہوتا ہے اس کے کاٹنے سے خون میں وائرس  منتقل کر دیتا ہے

اب دیکھنا یہ ہے کیا ہوتا ہے  ہمارے جسم میں خون کی نالیاں ہوتی ہیں ان میں چھوٹے چھوٹے  سوراخ ہو جاتے ہیں اور یہ سوراخ  بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور  اس میں خون کے سب سے چھوٹے ذرات باہر نکلتے جاتے ہیں اور یہ ہی چھوٹے ذرات اصل میں *پلیٹلیٹس * ہوتے ہیں.

اور ان کو باہر نکلنے میں چھ دن لگتے ہیں اور ساتویں دن یہ دوبارہ بننے شروع ہو جاتے  ہیں اور ان چھ دنوں میں پیشنٹ کافی کمزور ہو جاتا کیونکہ بخار کی کافی شدت ہوتی ہے اور لوگ پریشان ہو جاتے ہیں  اور یہی وہ ٹائم ہوتا ہے جب اگر پہلے سے آگاہی ہو تو احتیاطی تدبیر کر سکتے ہیں.

 مثلا  پلیٹلیس خون کے چھوٹے ذرات جو پانی کے ساتھ خارج ہوتاہے اور اس سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور یہی خطرناک ہوتی ہے لوگ *پلیٹلیٹس * پر توجہ دیتے ہیں اور پانی کی کمی پر توجہ نہیں ہوتی حالانکہ پلیٹلیٹس  تو چھ دنوں کے بعد دوبارہ بننا شروع ہو جاتے ہیں.

پانی کی کمی سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور پانی کی کمی سے پیشاب کم آئے گا اگر پیشاب آ رہا ہے تو کچھ پریشانی کم ہے کیونکہ اگر یورین آ رہا ہے،تو اس کا مطلب جسم کام کر رہا ہے اور اگر یورین زرد رنگ کا ہے اور کم ہے.

تو پریشانی کی بات ہے ایسی صورت میں  کوئی ریسک نہیں لینا چائیے کسی اچھے معالج کو دیکھانا چائیےاور بلڈ کی مقدار کا ٹیسٹ یعنی سی بی سی کروائیں تاکہ پتہ چلے بخار کیا ہے.

اس بخار میں ناک سے خون انا  جسم پر نیلے داغ پڑنا  انکھوں میں درد ۔تیز بخار ۔ہاتھ پاؤں کا کانپنا  اس کا کوئی خاص علاج دوسرے طریقہ علاج میں نہیں ہے وہ بخار کو کم کرنے کے چکر میں ہوتے ہیں 

*ہومیوپیتھک ایک سچائی ہے انسان کے اندر چھپی ہوئی باتیں جن کی قدرو قیمت کسی اور طریقہ علاج میں ڈھونڈی نہیں جاتی وہاں ہومیوپیتھک میں ڈاکٹر اندر سے نکال لیتا ہے اور یہی اس کی کامیابی ہے*

جہاں ان کے پاس بہترین ادویات کا گروپس موجود ہیں جس سےاس بیماری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے  اور پلیٹلیس کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے

  ڈینگی بخار کی  شدت انسان کو پریشان کر دیتی ہے  اور دوسرے طریقہ علاج والے عوام کو خوف زدہ کر دیتے ہیں اگر پاکستانی حکومت ہومیوپیتھک کو فروغ دے تو ہمارے پاس متبادل طریقہ موجود ہوگا اور سستا علاج بھی ہو گا

ڈینگی  بخار میں مندرجہ ذیل *ادویات* بہترین کام کرتیں ہیں 

یوپیٹوریم

کروٹیلس 

فاسفورس

چائنا سلف

بیلاڈونا

 برائی اونیا

 رسٹاکس وغیرہ وغیرہ

۔۔۔۔۔یوپیٹوریم۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ ڈینگی فیور کی چوٹی کی میڈیسن ہے اس میں ہڈیوں میں شدید درد ہوتا ہے اس لئے اس کو ہڈی توڑ بخار بھی کہا جاتا ہے جہاں ہڈیوں کا  ذکر ہو وہاں یوپیٹوریم پہلے نمبر پہ آئے گی سستی۔ سردی  شدید بخار ہڈیوں میں درد  خون کی کمی یہ ساری علامات اس 

میڈیسن میں ملتی ہیں  پانی کی کمی نہیں ہونی چاہئے جتنا پانی پیا جائے پلیٹلیٹس کی کمی کو روکا جا سکتا ہے

۔۔۔۔فاسفورس۔۔۔۔۔۔۔ 

اگر پیشنٹ کو بخار کی شدت پیاس اور  ائس کریم کی خواہش  اندھیرے کمرے میں خوف اور ایک بڑا سمٹم کسی دوسرے کے ساتھ چمٹنے کی خواہش 

ٹھنڈے مشروبات کی طلب 

چھونے کی ساتھ ہاتھ پکڑ کر بیھٹنے کر خواہش  ۔رینگنے والی  چیزوں کا ڈر  پینٹنگ کا شوق  مٹھائی سے نفرت یہ سارے سمٹم اگر کسی پیشنٹ میں پائے جائیں تو سمجھ جانا چاہئے یہ فاسفورس ہے

۔۔۔۔۔۔چائنا سلف۔۔۔۔۔۔

یہ پلیٹلیس کو بڑھانے والی  اور کمزوری کو رفاء کرنی والی بہترین میڈیسن ہے

۔۔۔۔۔کروٹیلس

جب پلیٹلیٹس کم ہو جاتے ہیں اور خون کا اخراج زیادہ ہوتا ہے  تو سمٹم کے حساب سے کروٹیلس بڑی اہمیت کی حامل ہے 

بخار  کی حالت میں بازو  اور ٹانگیں ٹھنڈی اور باقی جسم گرم  جسم خشک یعنی جلد خشک  زبان پر زرد میل  آہستہ آہستہ  بڑبڑانے والا غنودگی والی کیفیت  قبض اور خونی دست خون کی قے  غشی والی حالت  ۔یہ سارے سمٹم کروٹیلس کو طلب کرتے ہیں 

آپ نے دیکھا ہو میو پیتھک کس طرح سمٹم کے  گرد گھومتی ہے ۔ اور دوسرا طریقہ علاج میں  ہر کسی کو ایک جیسی ادویات دی جاتی ہیں اسی وجہ سے ان کا علاج لمبا ہو جاتا ہے اور جس کو میڈیسن سوٹ نہ کریں وہ موت کی *دہلیز* پر کھڑا ہوتاہے اور ایسی سے خوف ہراس پیدا ہوتا ہے

*احتیاطی تدابیر*

جسم کو پوری طرح ڈھانپا جائے

گھروں اور محلے میں مچھر مار اسپرے ہونا چائیے

 گھر میں لگے پودوں اور جہاں جہاں پانی کھڑا ہو سکتا ہو اس کو خالی کریں تاکہ مچھروں کی افزائش کو روکا جا سکے  صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے تو  اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے 

 *ہومیوپیتھتی میں میڈیسن پیشنٹ کی انفرادی علامات کو مدنظر رکھ کر  سلیکٹ کی جاتی ہے اس لئے نتائج بہترین ہوتے ہیں*۔

 میں نےکوشش کی ہے ہر طرح کی  اگاہی فراہم کرنے کی  ۔تاکہ اس سے بچاؤ کیا جا سکے

اپنی *دعاؤں* میں یاد رکھئے گا 

ڈاکٹر فریدہ مسعود 

چیئرپرسن PHF 

پاکستان ہومیوپیتھک فاؤنڈیشن


 


Post a Comment

1 Comments

  1. شکریہ اتنی اچھی انفارمیشن دینے کے لئے

    ReplyDelete